اپنی اپنی شلوار


\"zeffer05\"آپ کیا فلسطین، شام، عراق کا رونا روتے ہیں۔ پاکستان کی حالتِ زار دیکھیے۔ یہاں لڑکیاں جلائی جا رہی ہیں۔ عیسایوں، ہندووں پہ حملے ہو رہے ہیں۔ بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے، وہ دیکھیے۔ رات ہی اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں پر حملہ ہوا۔ یہ انسانیت ہے؟۔۔۔ جی؟۔۔ کیا فرمایا؟۔۔ میں امریکا کی بات کیوں کرتا ہوں؟۔۔ اجی ہوگی امریکا کی بات، یہ انسانیت کا معاملہ ہے۔ جایئے آپ افغان ستان، عراق، شام، فلسطین میں جا رہیے۔ وہاں انسان تھوڑی بستے ہیں، جو انھیں یاد کیا جاے۔

دیکھیے صاحب، جنس کی بھوک بھی پیٹ کی بھوک جیسی ہے؛ امریکا میں کم سن بچیاں بن بیاہی مائیں بن جاتی ہیں، تو آپ کو کیا اعتراض؟۔۔ آپ کسی کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرنے والے کون ہوتے ہیں؟۔۔ زرا اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات ملاحظہ فرمائیں، وہ چھوٹی عمر کی شادیوں کی حمایت کرتے ہیں؛ امریکا میں جب تک شناختی کارڈ نہ بن جاے، شادی نہیں ہو سکتی۔ ایسا نظام چاہیے ہمیں۔

ایسا نظام جس میں ریاست شہری کی زندگی میں مزاحم نہ ہو۔ کوئی ہم جنس پرست بن کر رہنا چاہے، یا پولی گیمی سے لطف اندوز ہونا چاہے، یہ اس کا حق ہے، لیکن مردوں کو چار چار شادیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے؛ یہ نری عیاشی ہے۔ عورت کی تضحیک ہے۔

یہ بڈھے کھوسٹ مرد، دوشیزہ سے شادی کرنا چاہتے ہیں؛ کرتے ہیں۔ انھیں روکنا چاہیے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے، ایسے بے جوڑ شادیوں کو روکے۔۔۔ جی؟۔۔ امریکا میں؟۔۔ ہمیں امریکا سے کیا لینا دینا؛ ہمیں یہ دیکھنا ہے، یہاں لڑکیوں سے امتیازی سلوک برتا جاتا ہے؛ ان کی مرضی کے بغیر انھیں کسی غیر کے ساتھ نتھی کر دیا جاتا ہے۔ یہاں صرف محبت کی شادیوں کو فروغ دینا چاہیے؛ آپ خود سوچیے، ایک کم سن کو کسی بڈھے سے محبت ہو سکتی ہے؟

ڈرون حملوں کی بھی خوب کہی؛ آپ بھول گئے جب روس کے طیارے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے تھے؟ روس کر سکتا تھا، تو امریکا کیوں نہیں؟ اور پھر یہ حمد اللہ جیسے مولویوں پہ تو روز ڈرون حملے ہونے چاہیے۔۔۔ جی؟۔۔ کیا بکے آپ؟۔۔ میں کون؟ آپ ہوتے کون ہیں، مجھے ٹوکنے والے؟۔۔۔ میں آپ کی ٹانگیں نہ توڑ دوں!

ظفر عمران

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر عمران

ظفر عمران کو فنون لطیفہ سے شغف ہے۔ خطاطی، فوٹو گرافی، ظروف سازی، زرگری کرتے ٹیلی ویژن پروگرام پروڈکشن میں پڑاؤ ڈالا۔ ٹیلی ویژن کے لیے لکھتے ہیں۔ ہدایت کار ہیں پروڈیوسر ہیں۔ کچھ عرصہ نیوز چینل پر پروگرام پروڈیوسر کے طور پہ کام کیا لیکن مزاج سے لگا نہیں کھایا، تو انٹرٹینمنٹ میں واپسی ہوئی۔ آج کل اسکرین پلے رائٹنگ اور پروگرام پروڈکشن کی (آن لائن اسکول) تربیت دیتے ہیں۔ کہتے ہیں، سب کاموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو قلم سے رشتہ جوڑے رکھوں گا۔

zeffer-imran has 323 posts and counting.See all posts by zeffer-imran

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments